انسانی تہذیب کے ارتقا میں علامتیں ہمیشہ سے ایک بنیادی
کر??ار ادا
کر??ی آئی ہیں۔ یہ نہ صرف خیالات کے اظہار کا ذریعہ ہیں بلکہ ثقافتوں، مذاہب اور سماجی نظاموں کی پہچان بھی بن جاتی ہیں۔ علامتوں کی زبان
کو سمجھنا دراصل انسانی ذہن کی گہرائیوں تک سفر کرنے کے مترادف ہے۔
تاریخی طور پر قدیم تہذیبوں نے سورج، چاند، ستاروں اور جانوروں کی شکلوں
کو اپنی علامتوں میں شامل کیا۔ مثلاً مصری تہذیب کا آنکھ والا ہورس یا اسلامی ثقافت میں ہلال و ستارہ جیسی علامتیں مخصوص مفاہیم کی ترجمانی
کر??ی ہیں۔ یہ نشان نسل در نسل منتقل ہوتے ہوئے آج بھی ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہیں۔
جدید دور میں علامتوں کا دائرہ کار مزید وسیع ہو
ا ہ??۔ ٹیکنالوجی کے شعبے میں بٹنوں پر بنے آئیکنز سے لے کر سائنسی فارمولوں تک ہر جگہ علامتی نظام موجود ہے۔ سڑک کے نشانیاں ہوں یا کارپوریٹ لوگو، یہ سب معاش
رتی رابطے
کو آسان بنانے کا کام
کر??ے ہیں۔
مزید دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر ثقافت اپنی علامتوں کے ذریعے اپنی منفرد کہانی بیان
کر??ی ہے۔ ہندو مت میں
اوم کا نشان روحانی ہم آہنگی کی علامت ہے تو سکھ مت میں کھنڈا طاقت اور انصاف کی عکاسی
کر??
ا ہ??۔ یہ تنوع درحقیقت انسانی سوچ کی وسعت
کو ظاہر
کر??
ا ہ??۔
آج کے ڈیجیٹل دور میں ایموجیز اور ہیش ٹیگز جیسی نئی علامتیں جنم لے رہی ہیں جو نئی نسل کی سوچ
کو بیان
کر??ی ہیں۔ یہ ثابت
کر??
ا ہ?? کہ علامتوں کا سفر تھمنے والا نہیں، بلکہ یہ ہمیشہ وقت کے ساتھ خود
کو ڈھالتی رہیں گی۔ آخر میں یہی کہا جا سکت
ا ہ?? کہ علامتیں انسانی تہذیب کا وہ آئینہ ہیں جو ہمیں ماضی، حال اور مستقبل کے درمیان رابطہ قائم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔